منگل، 31 دسمبر، 2024

(کیابیوی کو راضی کرنے کے لئے جھوٹ بولنا جائز ہے؟)

 (کیابیوی کو راضی کرنے کے لئے جھوٹ بولنا جائز ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ کیا بیوی کو راضی کرنے کے لئے جھوٹ بولنا جائز ہے؟ حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں ۔
المستفتی:۔ محمد سعید رضوی

وعلیکم السلام ور حمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

  جھوٹ بولنا سخت نا جائز و حرام ہے جس پر احادیث مبارکہ و آیات قرآنیہ شاھد ہیں لیکن حرام و حلال کرنے کے احکام شارع کے اختیار میں ہے رب تعالیٰ جس چیز کو چاہے حلال فرمادے اور جس چیز کو چاہے حرام فرما دے اللہ و رسول نے جھوٹ کو حرام فرمایا مگر بعض مواقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی اجازت دی ہے۔(۱) بیوی کو راضی کرنے کے لئے(۲) جنگ میں (۳) لوگوں میں صلح کرانے کے لئے ۔(ترمذی شریف)

  اور علامہ شامی احیاء العلوم کے حوالے سے تحریر فرما تے ہیں :ہر وہ نیک مقصد جسے جھوٹ اور سچ دونوں سے حاصل کیا جا سکتا ہے تو اس میں جھوٹ بولنا حرام ہے اور اگر نیک مقصد کو صرف جھوٹ سے حاصل کیا جا سکتا ہو اور وہ مقصد مباح ہو تو  اس کے لئے جھوٹ بولنا مباح ہے اگر مقصد واجب ہو اور بلا جھوٹ حاصل نہ ہو تو جھوٹ بولنا واجب مثلاً اگر کوئی بے گناہ مسلمان کو قتل کر رہا ہو اور اسے جھوٹ بول کر بچایا جا سکتا ہے تو اس وقت جھوٹ بولنا واجب اور مسلمان کو اپنی جان و مال عزت و آبرو کی حفاظت کے لئے جھوٹ بولنا جائزہے۔(صحیح مسلم) واللہ اعلم باالصواب
  کتبہ
محمد وسیم فیضی رضوی

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only