منگل، 31 دسمبر، 2024

(عورتوں کوجلسہ کرنا کیسا ہے؟)

 (عورتوں کوجلسہ کرنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ عورتوں کا جلسہ کرنا کیسا ہے جیسے کہ عالمہ  وغیرہ آتی ہیں اور نعت خوانی و تقریر پڑھتی ہیں تو عورتوں کو میلاد و دین کی تبلیغ  کے لۓ جانا کیسا ہے ؟ زید کہتا ہے عورتوں کو میلاد کے لئے جانا نا جائز ہے کیونکہ دین کی تبلیغ کرنا مردوں کا کام ہے عورتوں کا نہیں کیا حضرت عائشہ و فاطمہ رضی اللہ عنہ دین کی تبلیغ کے لۓ کہیں گئیں تھیں؟ لہذا آپ بتائیں کہ کیا زید کا کہنا درست ہے ؟ عورتیں میلاد وغیرہ کر سکتی ہیں یا نہیں ؟اور اگر عورتوں کا جلسہ نہیں ہوگا تو ان کو علم کیسے پہنچےگا ؟ مسٔلہ کی پیچیدگی کو سمجھتے ہوۓ مدلل و مفصل ، قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ؟
المستفتی :- عبد الرحمن

وعلیکم السلام ور حمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

  عورتوں کا اس طرح جلسہ جلوس کرنا کہ آواز باہر سنائی دے اور اجنبی مرد وغیرہ سب سنیں جیسا کہ فی زمانا مروج ہے ہر گز جائز نہیں کہ عورت کی آواز بھی عورت ہے اسی لیے عورت کو  اذان دینا جائز نہیں ۔  جیسا کہ ردالمحتار علی الدرالمختار میں ہے:"أما النساء فيكره لهن الأذان وكذا الإقامة"(جلد۲ص۴۸ باب الأذان)

   اور اسی کتاب کےاسی جلد میں صفحہ ۷۸،۷۹پر ہے: "نغمة المرأة عورة ولا نجيز لهن رفع أصواتهن ولا تمطيطها ولا تليينها وتقطيعها "
  اور اسی میں ایک دوسری جگہ ہے:"أن صوت المرأة عورةعلى الراجح"(جلد ۹کتاب الحظروالاباحہ ص۵۳۱)
  ہاں اگر پردے کا معقول انتظام کرکے جلسہ کریں کہ آواز باہر سنائی نہ دے تو جائز ہے کہ جو وجہ فساد تھا زائل ہوگیا ۔
  رہا زید کا مطلقاً ناجائز کہنا تو یہ صحیح نہیں کہ حدود شرع میں رہ کر عورتیں تبلیغ دین کرسکتی ہیں اس کا امہات المؤمنین اور صحابیات کی نظیر پیش کرنا صحیح نہیں کہ کسی روایت صحیحہ سے یہ بات ثابت نہیں کہ امہات المومنین اور صحابیات رضی اللہ عنہن مروجہ رسم کی طرح تبلیغ کرتی تھیں بلکہ آیت حجاب کے نزول کے بعد خفیہ طور پر پردے میں رہ کر مسائل شرعیہ بتاتی تھیں جس کی ممانعت آیت حجاب سے ثابت نہیں ۔
  جیسا کہ ارشاد ربانی ہے:يانساء النبي لستن كأحد من النساء ان اتقيتن فلا تخضعن بالقول فيطمع الذى فى قلبه مرض وقلن قولا معروفا ٠ و قرن في بيوتكن و لا تبرجن تبرج الجاهلية الاولى" (الاحزاب: ۳۲/ ۳۳)
  لہذا زید پر لازم ہے کہ وہ اپنے قول سے رجوع کرے اور استغفار پڑھے۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
سراج احمد المصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only