(فرض کی آخری دورکعتوں میں سورہ ملایا توکیاحکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ۔کیا فرماتے ہیں علمائے دین شرح متیناس مسئلہ میں کہ زید فرض کی چوتھی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد قل ھواللہ احد بھول کر پڑھ دے تو کیا اس پر سجدہ سہو واجب ہو جاتاہے ؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں واضح فرمائیں عین نوازش ہوگی ۔
سائل ۔۔ محمد وسیم القادری شراوستوی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
سجدہ سہو واجب نہیں ہے خواہ قصدا پڑھے یاسہواکیونکہ سجدہ سہو کسی واجب کے چھوٹنے پر واجب ہوتا ہے اور مذکورہ صورت میں کسی واجب کا ترک لازم نہ آیا ، لہذا سجدہ سہو واجب نہیں ہے
ملا نظام الدین ہندی فرض کی آخری رکعتوں میں سورۂ فاتحہ پڑھ دینے پر سجدہ سہو واجب نہ ہونے کے متعلق تحریر فرماتے ہیں "ولو قرا فی الاخریین الفاتحۃ والسورۃ لا یلزمہ السھو وھو الاصح "(فتاوی ہندیہ جلد اول ، الباب الثانی عشر فی سجود السھو ، ص 139، مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان)
ترجمہ ۔ اگر آخری رکعتوں میں سورۂ فاتحہ اور سورت پڑھی تو صحیح مذہب کے مطابق سجدہ سہو واجب نہیں ہے ۔واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ
العبد الضعیف محمد ایاز حسین تسلیمی بہیڑوی
ساکن۔ محلہ ٹانڈہ متصل مسجد مدار بہیڑی ضلع بریلی شریف
ایک تبصرہ شائع کریں