(حضور ﷺ کا اپنی ازواج مطہرات کے ساتھ رہن و سہن کیسا رہتا تھا؟)
اَلسَـلامُ عَلَيْـڪُم وَرَحْمَـةُ الــلّٰــهِ وَبَـــرْڪَاتُـهُ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم اپنی پیاری ازواج مطہرات کے ساتھ رہن سہن بات چیت کس طرح کرتے تھے اس بارے میں کچھ بتائیں؟
المستفتی: محمد اظہرالدین عظیمی کھگڑیا بہار پھلتوڑا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواج مطہرات رضی اللہ تعالی عنہن کے ساتھ اتنی خوش اخلاقی اور ملنساری کا برتاؤ فرماتے تھے کہ ان میں سے ہر ایک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق حسنہ کا گرویدہ اور مداح تھا ۔شیخ الحدیث حضرت علامہ عبدالصطفی اعظمی علیہ الرحمہ زرقانی جلد ٤، ص:٢٦٩ ، کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں کہ:حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا کہتی ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ کوئی خوش اخلاق نہیں تھا ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے لیے کوئی مخصوص بستر نہیں رکھتے تھے بلکہ ہمیشہ ازواج مطہرات کے ہی بستروں پر آرام فرماتے تھے اور اپنے پیار و محبت سے ہمیشہ اپنی مقدس بیویوں رضی اللہ تعالی عنہن کو خوش رکھتے تھے ۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں کہ میں پیالے میں پانی پی کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو پیالہ دیتی تو آپ پیالے میں اسی جگہ اپنا لب مبارک لگا کر پانی نوش فرماتے جہاں میرے ہونٹ لگے ہوتے اور میں گوشت سے بھری کوئی ہڈی اپنے دانتوں سے نوچ کر وہ ہڈی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو دیتی تو آپ بھی اسی جگہ سے گوشت کو اپنے دانتوں سے نوچ کر تناول فرماتے جس جگہ میرا منہ لگا ہوتا ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزانہ اپنی ازواج مطہرات رضی اللہ تعالی عنہن سے ملاقات فرماتے ۔اپنے شفقت سے بار بار نوازتے اور سب کی دلجوئی و روادی فرماتے۔(سیرت مصطفی، ص: ٦١٠، ٦١٢ ،٦١٣)واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی کشن گنج
ایک تبصرہ شائع کریں