منگل، 31 دسمبر، 2024

(غیر سید اپنے آپ کو سید کہے تو کیا حکم ہے؟)

 (غیر سید اپنے آپ کو سید کہے تو کیا حکم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ہمارے یہاں کچھ لوگ ہیں جو کہ سید نہیں مگر اپنے آپ کو سید لکھتے ہیں اور کہلواتے بھی ہیں تو اس شخص کے ساتھ سید کی طرح ادب کیا جائے یا نہیں جواب عنایت فرمائیں ۔ المستفتی: ۔قمر الدین نوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن اللرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
  صورت مسئولہ میں اگر وہ شخص واقعی میں سید نہیں ہے اور اپنے آپ کو سید کہتا ہے تو ناجائز و گناہ ہے بلکہ حرام ہے اور اس کے ساتھ سید جیسی تعظیم نہیں کی جائے گی اور اس شخص توبہ لازم ہے کیونکہ جو سید نہ ہو اور اپنے آپ کو سید بتائے اس پر فرشتوں کی لعنت ہوتی ہے ۔
  فتاویٰ فیض الرسول میں ہے:حضرت امام حسن اور امام حسین رضی اللہ عنہما کی اولاد کو سید کہتے ہیں (فتاویٰ رضویہ) لہذا جو لوگ سید نہیں ہیں اور اپنے آپ کو سید کہتے ہیں اور لکھتے ہیں وہ لوگ سخت گنہگار مستحق عذاب نار ہیں ان پر خدائے تعالیٰ کی سب فرشتوں اور انسانوں کی لعنت ہے جیسا کہ حضرت مولیٰ علی کرم اللہ الوجہہ الکریم سے حدیث مروی ہے کہ سرکار اقدس ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص اپنے باپ کے سوا دوسرے کی طرف اپنے آپ کو منسوب کرے اس پر اللہ تعالیٰ کی سب فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت ہے خدائے تعالیٰ قیامت کے دن نہ اس کا فرض قبول کرے گا اور نہ نفل (بخاری ، مسلم، ترمذی، ابوداؤد اور نسائی وغیرہ ) (حوالہ فتاویٰ فیض الرسول جلد اول صفحہ ۴۵۸)
  جیسا کہ فتاویٰ مرکز تربیت افتاء میں ہے : نسب بدلنا اور جو لوگ سید نہ ہوں ان کا اپنے آپ کو سید کہنا سخت ناجائز وحرام خدائے تعالیٰ اور فرشتوں وغیرہ کی لعنت کا سبب ہے ۔
  حدیث شریف میں ہے:’’ من ادعی الی غیرابیہ فعلیہ لعنۃ اللہ والملائکۃ والناس اجمعین لایقبل اللہ منہ یوم القیامۃ صرفا ولا عدلا ھذا مختصر ‘‘ یعنی جو اپنے ماں باپ کے سوا کسی دوسرے کی طرف اپنے کو منسوب کرے اس پر خدائے تعالیٰ ، تمام فرشتوں اور انسانوں کی لعنت ہے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کا نہ فرض قبول کرے گا ننہ نفل ۔( ترمذی شریف ، جلد ۲، صفحہ ۳۳) ۔

اور فتاویٰ مرکز تربیت افتاء کے اسی صفحے پر ہے :کہ اگر وہ سید نہ ہوں تو مسلمانوں پر لازم ہے کہ ان کی سید جیسی تعظیم ہر گز نہ بجا لائیں اور ان لوگوں پر لازم ہے کہ اپنا نسب بدل کر اللہ تعالیٰ ، تمام فرشتوں اور انسان کے لعنت کے مستحق نہ بنیں اور توبہ کریں اور اگر واقعی میں سید ہوں تو وہاں ذمہ دار علماء کے سامنے اپنا سید ہونا ثابت کریں تاکہ مسلمانوں کا خلجان دور ہو اور ان کی تعظیم و تکریم سیدوں جیسی کریں ۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب ۔( فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد دوم صفحہ ۳۵۴) ۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
غلام محمد صدیقی فیضی ارشدی عفی عنہ

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only