منگل، 3 دسمبر، 2024

(عید میلاد النبی میںڈی جے بجانا کیسا ہے ؟)

 (عید میلاد النبی میںڈی جے بجانا کیسا ہے ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر کس طرح سے خوشی کا اظہار کیا جائے؟ جیسا کہ کچھ لوگ ڈی جے پر ناچتے ہیں اور طرح طرح کے اشیاء ادھر ادھر پھینکتے ہیں ایسا کرنا کیسا ہے؟ برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی فقط والسلام

المستفتی:۔ محمد شاکر رضوی
 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب

  عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر خوشی منانا کارثواب ہے لیکن خوشی حدودشرعیہ میں رہ کرہی کی جائے اوراگر حدود شرعیہ سے نکل کرکی جائے گی توکرنے والا گنہگار ہوگا،ڈی جے کابجاناپھراس پرناچنا ،ڈی جے کاہوناغلط نہیں ہے لیکن ناچنا ناجائزوحرام ہے ایساکرنے والاگنہگارہوگا کیونکہ شرع نے ناچ گاناکوحرام بتایاہے تواگراس طرح سے خوشی منائی جاتی جیساکہ سوال میں مذکورہے توضرور ناجائزہے ورنہ خوشی مناناغلط نہیں ہے قرآن پاک سے ثابت ہے رب تبارک وتعالیٰ قرآن پاک کے اندرارشادفرماتاہے’’قل بِفَضْلِ اللّٰہِ وَ بِرَحْمَتِہٖ فَبِذٰلِکَ فَلْیَفْرَحُوْا ۔ ہُوَخَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْن‘‘ تم فرماؤ اللہ ہی کے فضل اور اسی کی رحمت اور اسی پر چاہیے کہ خوشی کریں وہ ان کے سب دھن دولت سے بہتر ہے۔(پارہ ۱۱؍ سورہ یونس)

وہ اشیاء جولٹائی جارہی ہے اگرپیروں کے نیچے دب کرخراب ہوجاتی ہوتوضروریہ تضیع مال ہے جوکہ ناجائزہے سرکاراعلی حضرت علیہ الرحمہ سے پوچھا گیا کہ جوکھانابغرض ایصال ثواب کیلئے پکایاجاتاہے اس کالٹانا کیساہے؟ تو جواب میں ارشاد فرمایا کھانے کاایسالٹانابے ادبی ہے اوربے ادبی محرومی ہے تضیع مال ہے اورتضیع حرام ہے۔ (فتاوی رضویہ شریف مترجم جلد۲۴؍ صفحہ۱۲۲)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

 کتبہ

 محمدافسررضاحشمتی سعدی عفی عنہ


ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only