جمعرات، 2 جنوری، 2025

(صلح کلی کسے کہتے ہیں؟)

 (صلح کلی کسے کہتے ہیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ میرا کوئی مسلک نہیں۔ میں کسی مسلک کو نہیں مانتا۔ ہم مسلمان ہیں، بس یہی کافی ہے۔اس طرح کے لوگ جدھر بھیڑ دیکھی اُدھر ہی چھلانگ لگا دی۔ علمائے کرام اس بارے میں ارشاد فرما دیں کہ ایسے لوگوں کے بارے میں کیا حکمِ شرع ہے؟ اور ایسے پاگلوں سے معاشرے میں کیا پیغام جاتا ہے؟مہربانی فرما کر، قرآن و حدیث و دیگر کتب کی روشنی میں اس کا جواب عنایت کریں۔    
المستفتی:۔ایم۔ کے۔ رضا صدیقی اسمٰعیلی ولد محمد اسلم رضا صدیقی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب

  ایساشخص صلح کلی ہے جوہر مذہب کو صحیح کہے اورکبھی ادھر بھاگے کبھی ادھربھاگے مطلب یہ کہ جس کاپلہ بھاری ہو اسی کی طرف چلاجائے یہ صلح کلیت ہے جیساکہ علامہ شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ صلح کلی کے متعلق فرماتے ہیں کہ صلح کلی وہ ہے جوسارے مذاہب کوصحیح مانے اورجوباطل پرستوں پراحکام شرعیہ ہے اس کوتسلیم نہ کریں مثلایہ کہے کہ مسلمان بھی صحیح راستے پرہیں ہندوبھی صحیح راستے پرہیں شیعہ بھی صحیح راستے پرہیں سنی بھی صحیح راستے پرہیں غیرمقلدبھی صحیح راستے پر ہیں مطلب یہ کہ سب کوصحیح مانے کسی کوغلط نہ کہے یہی صلح کلی ہوتاہے۔(فتاوی شارح بخاری جلدسوم صفحہ 155)

   ایسے شخص کوسمجھایاجائے اگرمان جائے تب ٹھیک ہے ورنہ اس کابائیکاٹ کیاجائے اس سے کلام کھاناپیناسب بندکیاجائے جیساکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا’’ واما ینسینک الشیطن فلاتقعدبعدالذکری مع القوم الظٰلمین‘‘واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمدافسررضاحشمتی سعدی عفی عنہ

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only