(کیاعورتیں نابینا(اندھے) سے بھی پردہ کریں گی؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیا عورتوں کو نابینا یعنی اندھے آدمی سے پردہ کرنا چاہئے؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی۔
المستفتی:۔غلام ربانی رضوی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
جی ہاں عورتوں کو نابینا سے بھی پردہ کرنا لازمی ہے جس طریقے سے بیناؤں سےجیسا کہ حدیث شریف میں ہے’’عن امّ سلمة انّھاکانت عندرسول اللہﷺومیمونة اذاقبل ابن ام مکتوم فدخل علیہ فقال رسول اللہﷺ احتجبامنہ فقلت یارسول اللہﷺالیس ھواعمیٰ لایبصرنافقال رسول اللہ ﷺافعمیاوان انتما الستما تبصرانہ‘‘ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ میں اور حضرت میمونہ حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر تھیں کہ ایک نابینا صحابی حضرت ابن ام مکتوم رضی اللہ تعالی عنہ سامنے سے حضور ﷺ کی خدمت میں آرہےتھےتو نبی کریم ﷺ نےہم دونوں(یعنی ام سلمہ ومیمونہ سے) کہا پردہ کرلو ام سلمہ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا وہ نابینا نہیں ہیں؟ وہ ہمیں نہیں دیکھ سکیں گے حضور نے فرمایا کیاتم دونوں بھی نابیناہو؟ کیا تم انہیں نہیں دیکھوں گی ۔
(احمد ،، ترمذی ،، ابوداؤد ؍بحوالہ انوارالحدیث صفحہ ۳۹۲؍شبیر برادرز اردو بازارلاہور )
نبی کریمﷺ کےفرمانے کا مطلب یہ تھا اگرچہ ام مکتوم تم کو (سلمہ و میمونہ) نہیں دیکھ پاتے مگر تم ان کو ضرور دیکھ پا رہی ہو کیوں کہ جس طریقے سے مردکا عورت کو دیکھنا جائز نہیں اسی طریقے سے عورت کا مرد کو دیکھنا جائز نہیں۔واللہ تعا لیٰ اعلم
کتبہ
عبید اللہ رضوی بریلوی
ایک تبصرہ شائع کریں