جمعرات، 2 جنوری، 2025

(سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ نے پہلا فتویٰ کس عمر میں دیا؟)

 (سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ نے پہلا فتویٰ کس عمر میں دیا؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ نے پہلا فتویٰ کس عمر میں دیا اور کس کے سوال کے جواب میں دیا ؟اور کیا مو ضوع تھا؟رہنمائی فرمائیں بہت مہربانی ہو گی         
المستفتی:۔  محمد عمران جمالی رام پور
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
  سیدی اعلی حضرت تیرا سال دس مہینے۵؍دن کی عمر میں تمام درسیات فارغ ہوئےرسالہ مبارکہ ،، الاجازات المتینۃا لعلماءبکة والمدینة   میں اعلی حضرت خود تحریر فرماتے ہیں فراغت کے بارے میں کہ یہ واقعہ نصف شعبان 1286 ھ 1869 ءکاہے اس وقت میں تیرہ سال دس مہینے۵؍دن کا تھا اسی دن مجھ پر نماز فرض ہوئی تھی اور میری طرف شرعی احکام متوجہ ہوئے تھے اور یہ نیک فال ہے بحمدہٰ تعالی۔اور میں نے اسی دن سب سے پہلا فتوی ’’ رضاعت‘‘ کے تعلق سے لکھ کراپنی والدماجد کی خدمت میں پیش کیا۔
   الحَمْدُ ِلله جواب بالکل صحیح تھا والد صاحب نے آپ کی فراست و ذہانت دیکھ کر اسی دن فتوی نویسی کا کام آپ کے سپرد کر دیا۔( تجلیات امام احمدرضاصفحہ ۲۷)واللہ تعا لیٰ اعلم 
کتبہ
عبید اللہ رضوی بریلوی

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only