جمعرات، 30 جنوری، 2025

(مندر کا راستہ بتانا کیسا ہے؟)

(مندر کا راستہ بتانا کیسا ہے؟)

 الاستفتاء: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ کسی شخص کو مندر کا راستہ بتانا کیسا ہے؟
سائل: فقیر محمد اویس قادری، گونڈوی

باسمه تعالیٰ وتقدس الجواب: ناجائز وگناہ ہے کیونکہ اس میں گناہ پر مدد دینا ہے جو کہ ممنوع ہے۔ چنانچہ قرآن کریم میں ہے: وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَان "ترجمہ، اور گناہ اور زیادتی پر آپس میں مدد نہ کرو۔(المآئدۃ، ۵/۲)

   اور علّامہ نظام الدین حنفی متوفی ۱۰۹۲ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے لکھا ہے: ذمي سأل مسلما على طريق البيعة لا ينبغي للمسلم أن يدله على ذلك؛ لأنه إعانة على المعصية"یعنی، ذمی کافر نے کسی مسلمان سے اپنی عبادت گاہ کا راستہ پوچھا تو مسلمان اُسے راستہ نہ بتائے کہ یہ گناہ پر مدد کرنا ہے۔(الفتاوی الھندیۃ، ۲/۲۵۰)

   اور صدر الشریعہ محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی ۱۳۶۷ھ لکھتے ہیں: نصرانی نے مسلمان سے گرجے کا راستہ پوچھا یا ہندو نے مندر کا تو نہ بتائے کہ گناہ پر اعانت کرنا ہے۔(بہار شریعت، جلد دوم، حصہ ۹، صفحہ ۴۵۲)واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
کتبہ
محمد اُسامہ قادری
پاکستان،کراچی
ہفتہ،۲۴/رجب، ۱۴۴۶ھ۔۲۵/جنوری، ۲۰۲۵م

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only