جمعرات، 23 جنوری، 2025

(شادی میں بیڈ کو پھولوں سے سجاناکیساہے؟)

 (شادی میں بیڈ کو پھولوں سے سجاناکیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ شادی کے دن دولہے کا روم سجایا جاتا ہے اور  پھولوں سے بیڈ سجایا جاتا ہے؟کیا ایسا کرنا درست ہے؟یا اسراف ہے رہنمائی فرمائیں 
المستفتی:  محمد غلام مصطفیٰ جونپور یوپی

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ 
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوھاب 

جس چیز کی حلت و حرمت قران و سنت سے ثابت نہ ہو اور اس کے کرنے میں نہ ثواب ہو اور نا کرنے میں گناہ ہو اس کام کو کرنا مباح ہے شادی بیاہ گھر سجانا دولہے کو سہرہ پہنانا اور بیڈ روم سجانا یہ سب مباح ہے 

حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں مکان میں   ذی روح کی تصویر لگانا جائز نہیں اور غیر ذی روح کی تصویر سے مکان آراستہ کرنا جائز ہے جیسا کہ طغرے اور کتبوں   سے مکان سجانے کا رواج ہے۔(بہارشریعت جلد سوم حصہ شانزدھم زینت کا بیان)

البتہ پھولوں کے اوپر سے گزرنا راہ میں بچھانا منع ہے اس سے پرہیز کریں،واللہ تعالی و رسولہ اعلم باالصواب 
کتبہ
محمد عمران قادری تنویری عفی عنہ

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only