السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:زید نے اپنے پیچھے دو بیویاں، چار بیٹیاں اور تین بیٹے چھوڑے اور ستر دینار چھوڑے۔ ان کے درمیان جائیداد کیسے تقسیم ہے؟
محبوب رضا۔پونہ مہاراشٹر
سوال:زید نے اپنے پیچھے دو بیویاں، چار بیٹیاں اور تین بیٹے چھوڑے اور ستر دینار چھوڑے۔ ان کے درمیان جائیداد کیسے تقسیم ہے؟
محبوب رضا۔پونہ مہاراشٹر
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسئولہ میں برصدق مستفتی بعد تقدیم ماتقدم علی الارث وانحصار ورثہ فی المذکورین مرحوم کے کل مال متروکہ منقولہ وغیرمنقولہ کے اسی(٨٠) حصے کئے جائیں گے جس میں سے آٹھواں حصہ یعنی دس(١٠) حصہ دونوں بیویوں کو دیا جائے گا ۔
ارشاد باری تعالیٰ:فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ وَصِیَّةٍ تُوْصُوْنَ بِهَاۤ اَوْ دَیْنٍؕ- پھر اگر تمہارے اولاد ہو تو ان کا تمہارے ترکہ میں سے آٹھواں جو وصیت تم کر جاؤ اور دَین نکال کر ۔
باقی بچے ستر حصہ (٧٠) تو اس میں سے ہر بیٹے کو چودہ ،چودہ حصہ (١٤ ،١٤)دیا جائے گا ۔ اورہر بیٹی کو سات سات حصہ (٧ ، ٧) دیا جائے گا ۔
ارشاد باری تعالی:یُوْصِیْكُمُ اللّٰهُ فِیْۤ اَوْلَادِكُمْۗ-لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِۚ-اللّٰہ (عزوجل) تمہیں حکم دیتا ہے تمہاری اولاد کے بارے میں بیٹے کا حصہ دو بیٹیوں کے برابر ہے(پارہ ٤ سورہ النساء آیت ١١,١٢ )وھوسبحانہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
العبد ابوالفيضان الحاج محمد عتيق الله صديقى فيضى یارعلوی ارشدی عفی عنہ ۔
مقام کھڑریابزرگ پھلواپور پوسٹ گورا بازار ضلع سدھارتھ نگر یوپی ۔
ایک تبصرہ شائع کریں