(ڈبل مصلی پر نماز پڑھناکیساہے؟)
(السلام وعلیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ)
عارض شیخ صداقت علی کشن گنج بہار
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
دو مصلیٰ بچھا کر یا اور کوئی بھی موٹا کپڑا بچھا کر اس پر سجدہ کرنے میں پیشانی اور ناک کی ہڈی خوب اچھی طرح جم جاتی ہو یعنی اتنی جم جاتی ہو کہ اب دبانے سے نہ دبے تو اس پر سجدہ جائز ہے، ورنہ نہیں ۔
فتاوی عالمگیری میں ہے"ولو سجد علی الحشیش او التبن او علی القطن او الطنفسۃ او الثلج ان استقرت جبھتہ وانفہ ویجد حجمہ یجوز وان لم تسقر لا"اور اگر گھاس پر یا بھوسے پر یا روئی پر یا قالین پر یا برف پر سجدہ کیا تو اگر پیشانی اور ناک جم جائیں اور اس کی سختی پائے تو جائز ہے، اور اگر نہ جمے تو جائز نہیں ہے( کتاب الصلاۃ، ،جلد 1 صفحہ 70 ،دار الفکر بیروت)
بہار شریعت میں ہے:کسی نرم چیز مثلاً گھاس، روئی، قالین وغیرہا پر سجدہ کیا تو اگر پیشانی جم گئی یعنی اتنی دبی کہ اب دبانے سے نہ دبے تو جائز ہے، ورنہ نہیں" (بہار شریعت حصہ سوم صفحہ 518 فرائض نماز)
عموماً دو مصلیٰ بچھانے پر ایسا نہیں ہوتا کہ پیشانی اور ناک کی ہڈی خوب اچھی طرح نہ جمے لہذا دو مصلیٰ بچھا کر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں بلا شبہ نماز ہوجائے گی .والله تعالیٰ اعلم
کتبہ
محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
20 شعبان المعظم 1446 ھجری
19 فروری 2025 فروری چہار شنبہ)
ایک تبصرہ شائع کریں