(کافر کی کتنی قسمیں ہیں)
السلام وعلیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کافر کی کتنی قسمیں ہیں؟ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل غلام مرسلین بدایونی
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کافر کی کتنی قسمیں ہیں؟ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل غلام مرسلین بدایونی
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
کفار کی تین قسمیں ہیں (1) ذمی (2) مستامن (3) حربی، (1) ذمی اس کافر کو کہتے ہیں جس کے جان و مال کی حفاظت کا بادشاہ اسلام نے جزیہ کے بدلے ذمہ لیا ہو۔ (2) مستامن۔اس کافر کو کہتے ہیں جسے بادشاہ اسلام نے امان دی ہو (3) حربی اس کافر کو کہتے ہیں نہ اس پر بادشاہ اسلام کا ذمہ ہو اور نہ امان ہو ۔ اور خیال رہے ہندوستان کے کافروں کے لیے نہ بادشاہ اسلام کا ذمہ ہے اور نہ امان اس لیے وہ حربی ہیں جیسا کہ رئیس الفقہا ملا جیون رحمۃاللہ علیہ نے حضرت عالمگیر شہنشاہ اورنگ زیب عالمگیر علیہ الرحمہ کے زمانے کے کافروں کے بارے میں لکھا ان ھم الا حربی وما یعقلھا الا العالمون" (تفسیرات احمدیہ صفحہ 300 ) اور جب زمانۂ عالمگیر کے کفار حربی ہیں تو اِس زمانے کے کفار بدرجۂ اولیٰ حربی ہیں۔ ( بحوالہ فتاویٰ فیض الرسول جلد اول صفحہ 501 شبیر برادرز لاہور) والله تعالیٰ اعلمکتبہ
محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
16 شعبان المعظم 1446 ھجری
15 فروری 2025 عیسوی شنبہ)
ایک تبصرہ شائع کریں