(ایک بیوی دو بھتیجا اور دوبہن میں کس کوکتنا ملےگا؟)
السلام علیکم و رحمۃالله وبرکاته
بعد سلام عرض یہ ہے کہ
زید ایک بیوی دو بھتیجا اور دو بہن کو چھوڑ کر انتقال کیا اب زید کی دولت کتنے حصے میں بٹے گی اور کس کو کتنا ملیگا ,؟
جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں
سائل:محمد مستجاب نعیمی پورنوی پالی راجستھان
بعد سلام عرض یہ ہے کہ
زید ایک بیوی دو بھتیجا اور دو بہن کو چھوڑ کر انتقال کیا اب زید کی دولت کتنے حصے میں بٹے گی اور کس کو کتنا ملیگا ,؟
جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں
سائل:محمد مستجاب نعیمی پورنوی پالی راجستھان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسئولہ میں برصدق مستفتی بعد تقدیم ماتقدم علی الارث وانحصار ورثہ فی المذکورین مرحوم کے کل مال متروکہ منقولہ وغیرمنقولہ کے چوبیس(٢٤) حصے کئے جائیں گے جس میں سے چوتھائ حصہ یعنی چھ (٦) حصہ زید کی بیوی کو دیا جائے گا ۔ ارشاد باری تعالیٰ :وَ لَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ اِنْ لَّمْ یَكُنْ لَّكُمْ وَلَدٌۚ"اور تمہارے ترکہ میں عورتوں کا چوتھائی ہے اگر تمہارے اولاد نہ ہو.
باقی بچے اٹھارہ حصہ (١٨) تو کل مال متروکہ میں سے دونوں بہنوں کو دو تہائ حصہ یعنی آٹھ ، آٹھ حصہ (٨ ؛ ٨)دیا جائے گا :ارشاد باری تعالیٰ "فَاِنْ كَانَتَا اثْنَتَیْنِ فَلَهُمَا الثُّلُثٰنِ مِمَّا تَرَكَؕ"پھر اگر دو بہنیں ہوں ترکہ میں ان کا دو تہائی ۔ (پارہ ٤ سورہ النساء آیت ١١,١٢ )
پھر باقی بچے دو حصہ تو وہ دونوں بھتیجوں کو ملے گا اس لئے کہ وہ عصہ میں شامل ہیں ۔وھوسبحانہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبه
العبد ابوالفيضان الحاج محمد عتيق الله صديقى فيضى یارعلوی ارشدی عفی عنہ ۔
مقام کھڑریابزرگ پھلواپور پوسٹ گورا بازار ضلع سدھارتھ نگر یوپی ۔
ایک تبصرہ شائع کریں