اتوار، 4 مئی، 2025

(کرسی پر نماز پڑھنا کیسا ہے؟)

(کرسی پر نماز پڑھنا کیسا ہے؟)

 السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ جو شخص قیام پر قادر ہو لیکن رکوع،سجود ادا نہ کرسکتا ہو کیا وہ بیٹھ کر نماز پڑھ سکتاہے؟نیز یہ بتائیں کہ کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کا کیا طریقہ ہے؟
المستفتی: عبدالرزاق اشرفی داہود گجرات

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوھاب

جو شخص قیام پر قادر ہو مگر رکوع و سجود پر قادر نہ ہو یا  قیام و رکوع دونوں پر قدرت رکھتا ہو لیکن زمین یا زمین پر رکھی ہوئی بارہ انگل اونچی سخت چیز پر سجدہ ادا نہ کر سکتا ہو تو ایسا شخص معذور ہے اور ایسے معذور سے قیام اصلاً ساقط ہوجاتا ہے،اب اسے اختیار ہے چاہے تو کھڑا ہوکر اشارے سے نماز پڑھے یا زمین پر بیٹھ کر دونوں صورتیں جائز ہیں،البتہ زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھنا افضل ہے اس صورت میں جس طرح ممکن ہو بیٹھے دو زانو،چار زانو یا پاؤں پھیلا کر جس میں آسانی ہو اس طرح بیٹھ کر اشارے سے پڑھے!  

فتاوی عالمگیری میں امام اہلسنت حضرت علامہ مفتی سید محمد نظام الدین شیرازی سندھی اور فقہاۓکرام علیہم الرحمہ کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے: "وان عجز عن القیام والرکوع والسجود وقدر علی القعود یصلی قاعدا بایماء ویجعل السجود اخفض من الرکوع"ترجمہ: اور اگر قیام رکوع سجود سے عاجز ہو اور بیٹھنے پر قادر ہو (تو اس صورت میں) اشارے سے بیٹھ کر نماز پڑھےاور سجدے کو رکوع سے زیادہ پست کرے(فتاوی عالمگیری ج ٢ ص ١٣٦)

درمختار مع ردالمحتار میں ہے:’’(وان تعذرا)لیس تعذرھما شرطا بل تعذر السجود کاف لا القیام  (أومأ قاعدا) وھو أفضل من الایماء قائماً لقربہ من الارض (و یجعل سجودہ أخفض من  رکوعہ )لزوماً (والا) یخفض(لا)یصح لعدم الایماء‘‘ ترجمہ: اگر قیام کرنا وسجدہ ادا کرنا مشکل ہو جائیں،(لیکن) دونوں کامتعذر ہونا شرط نہیں ہے بلکہ سجدوں کا متعذر ہونا ہی (اشارے سے نماز پڑھنے کے لیے) کافی ہے نہ کہ قیام کا،تو بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھے اور اس صورت میں کھڑے ہونے کے بجائے بیٹھ کر نماز پڑھنا افضل ہے کیونکہ بیٹھنے میں زمین سے زیادہ قریب ہوگا اور سجدوں میں رکوع کی بنسبت زیادہ جھکنا لازمی ہے اور اگر   سجدوں میں زیادہ نہ جھکا تو اشارہ نہ پائے جانے کی وجہ سے نماز نہیں ہوگی۔“ (الدرالمختار مع ردالمحتار، ج٢ ص ٦٨٤، ٦٨٥،ملتقطا،کوئٹہ)

بہار شریعت میں ہے: بیٹھ کر پڑھنے میں کسی خاص طور پر بیٹھنا شرط نہیں مریض پر جس طرح آسانی ہو اس طرح بیٹھے،ہاں دو زانو بیٹھنا آسان ہو یا دوسری طرح بیٹھنے کے برابر ہو تو دوزانو بہتر ہے ورنہ جو آسان ہو اختیار کرے۔اشارے کی صورت میں سجدہ کا اشارہ رکوع سے پست ہونا ضروری ہے،مگر یہ ضرور نہیں کہ کہ سر کو زمین سے بالکل قریب کردے!(بہار شریعت ج ١ ص ٧٢٢)

مذکورہ بالا فقہی جزئیات کی روشنی میں معلوم ہوا کہ جو شخص قیام پر قادر ہو لیکن رکوع سجود پر قدرت نہ رکھتا ہو یا کسی اور وجہ سے سجدہ ادا نہ کر سکتا ہو تو ایسے شخص کو زمین پر بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھنے کی شرعی طور پر اجازت ہے، 

جسے اشارہ سے پڑھنے کی اجازت ہے اس کےلئے کرسی پر بیٹھ کر بھی نماز پڑھنا جائز ہے لیکن چونکہ اس میں پاؤں لٹکا کر بیٹھنا ہوتا ہے  اس لیے حتی الامکان کرسی یا اسٹول پر نماز پڑھنے سے احتراز کرناچاہیے،اور سنت مبارکہ کے مطابق ارکان نماز اداب و احترام کے ساتھ ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے،ہاں اگر جسے زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھنے میں نا قابل برداشت تکلیف ہو تو وہ مجبورً کرسی یا اسٹول یا تخت وغیرہ پر پاؤں لٹکاکر نماز ادا کرسکتا ہے،اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ حسب معمول نیت کرکے تکبیر تحریمہ کہ کر زیر ناف ہاتھ باندھ لیں جس طرح حالت قیام میں ہاتھ باندھے جاتے ہیں اور  رکوع، سجود اشارے سے ادا کریں رکوع کے اشارے میں سر کو جھکائیں اور سجدے کے اشارے میں سر کو رکوع سے ذرا زیادہ جھکائیں اگر سر کو رکوع سے زیادہ نہ جکھایا تو نماز نہ ہوگی،اور اس بات کا بھی خیال رہے کہ رکوع،سجود کے اشاروں میں اپنے سر کو جھکائیں نہ کہ پیٹھ کو،اور کرسی پر بیٹھنے کی حالت میں بلا وجہ ٹیک لگانےسے احتراز کریں۔اگرچہ پیٹھ جھکانے یا ٹیک لگانے سے بھی نماز ادا ہو جائےگی لیکن ایسا کرنا بہتر نہیں. 

 سجدہ سے معذور شخص جماعت سے کرسی پر بیٹھ کرنماز پڑھنے کی صورت میں قیام نہ کرے بلکہ مکمل بیٹھ کرہی نماز پڑھے کیونکہ اگر قیام کرتاہے تو اس صورت میں دو خرابی لازم آۓگی ١ صف کی سیدھ میں کرسی ہونے کی وجہ سے وہ حالت قیام میں صف سے آگے جدا ہوکر کھڑا ہوگا، ٢ اگر کرسی صف سے پیجھے کرکے صف کی سیدھ میں کھڑا ہوگا تو بیٹھنے کی حالت میں صف سے الگ ہوگا اور اس صورت میں پچھلی صف میں بھی خلل واقع ہوگا،اگرچہ مذکورہ صورتوں میں بھی اس کی نماز ہوجاۓگی لیکن صف برابر نہ ہونے اور مقتدی کا آگے پیچھے ہونے وجہ سے انقطاع صف لازم آۓگا اور انقطاع صف از روۓ حدیث شریف ناجائز ہے جیساکہ حدیث شریف میں ہے:من قطع صفا قطعہ اﷲ "جس نے صف قطع کی اُسے ﷲ تعالٰی (اپنی رحمت سے)قطع کردے.(سُنن ابوداؤد باب تسویۃ الصفوف مطبوعہ آفتاب عالم پریس لاہور )

مسند احمد میں ہے "من وصل صفا، وصله اللہ تبارك وتعالى، ومن قطع صفا قطعه اللہ تبارك وتعالى"جس نے صف کو ملایا اللہ تبارک و تعالیٰ اس کو ملائے گا  اور جس نے صف کو قطع کیا اللہ تبارک و تعالی اس کو قطع فرمائےگا (مسند احمد ،ج١٠،ص ١٩،مؤسسۃ الرسالہ)

لہذا رکوع سجود سے معذورشخص مکمل بیٹھ کرہی نماز اداکرے یا کرسی کے بغیر کھڑا ہوکر پڑھے اس صورت میں قیام کرنے اور پھر بیٹھ جانے میں صف بندی میں کوئی خلل واقع نہ ہوگا،اور جو لوگ معمولی پریشانی یا قابل برداشت تکلیف کے سبب کرسی پر بیٹھ کر اشارہ سے نماز پڑھتے ہیں انکی نماز نہ ہوگی. واللہ تعالٰی و رسولہ الاعلٰی اعلم بالصواب عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم 

کتبہ:سید محمد نذیرالہاشمی سہروردی 
شاہی دارالقضا و آستانئہ عالیہ سہروردیہ غوثیہ داہود شریف الہند 
بتاریخ ١ذی القعدہ١٤٤٦ھ
بطابق٣٠اپریل٢٠٢٥ء
بروز چہار شنبہ (بدھ)

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only