اتوار، 4 مئی، 2025

(تالی بجانا کیساہے؟)

(تالی بجانا کیساہے؟)

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ تالی بجانا کیسا ہے؟ شریعت کی روشنی میں مدلل جواب عنایت فرمائیں 
سائل۔ محمد صدیق نعیمی رضوی کشن گنج بہار

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
الجواب بعو ن الملک الوہاب

لہو لعب کے طور پر تالی اور سیٹی بجانا ناجائز و ممنوع ہے کیونکہ یہ سب یہود و  نصاریٰ اورکفار کا طریقۂ کار ہے ، مسلمانوں کو اس فعلِ بد سے بچنا چاہیے.

مومنین جب نماز پڑھتے تھے تومشرکین مکہ  نمازوں کو خراب کرنے کی نیت سے حرم کعبہ کے پاس تالی اور سیٹی بجاکر شور کرتے تھے کما قال اللہ تبارک و تعالیٰ فی القرآن المجید ، وَ مَا كَانَ صَلَاتُهُمْ عِنْدَ الْبَیْتِ اِلَّا مُكَآءً وَّ تَصْدِیَةًؕ ، اور کعبہ کے پاس ان (کفار) کی نماز نہیں مگر سیٹی اور تالی ، (سورہ الانفال آیت 35)

تفسیر نعیمی میں ہے ، تالی سیٹی بجانا محض کھیل کود تماشہ اور طریقۂ کفار ہے مسلمانوں کو اس سے بچنا چاہئے آج کل مسلمان عیسائیوں کی نقل میں جلسوں تقریروں میں بجائے سبحان اللہ یا ماشاء اللہ کہنے کے تالیاں بجاتے ہیں وہ حضرات اس آیت کریمہ سے عبرت پکڑیں کہ یہ طریقہ کفار ہے حضرات صحابہ کرام ایسے مواقع پر جوش میں تکبیر کہتے تھے سبحان اللہ ماشاء اللہ کے نغمے ان کے منہ سے سنے جاتے تھے ،(ج 9 ص 670  مکتبہ رضویہ دہلی)

فتاوی شامی میں ہے، کالرقص والسخرية والتصفيق وضرب الأوتار من الطنبور والبربط والرباب والقانون والمزمار والصنج والبوق، فإنها كلها مكروهة لأنها زي الكفار ، جیسے رقص ، ہنسی ، مذاق، تالی بجانا ، طنبورہ، بربط ، رباب، قانون ، مزمار ، صخ اور بوق بجانا۔ کیونکہ یہ سب مکروہ (تحریمی) ہیں ، ( ج 9 ص 566 مکتبہ بیروت لبنان)

بہار شریعت میں ہے ، ناچنا، تالی بجانا، ستار، ایک تارہ، دو تارہ، ہارمونیم، چنگ، طنبورہ بجانا، اسی طرح دوسرے قسم کے باجے سب ناجائز ہیں ,(ج 3 ص 511  مکتبہ دعوت اسلامی)

اوراگر لہولعب یا مذاق مسخری استہزا کے طور پر نہیں ہے بلکہ کسی عمل کے لیے ہو جیساکہ اوراد و وظائف کی کتابوں میں درج ہے کہ شیٰطین سے حفاظت کےلئے آیۃ الکرسی پڑھ کر ہاتھ پردم کرکے تین بار تالی مارنا یابچھو کے زہر کو اتارنے کےلئے تالی بجانا اگر اس کے بغیر عمل پورا نہ سکے تو مذکورہ صورتوں میں تالی بجانےکی اجازت ہوگی 

یونہی بعض علاقوں میں یہ دستور ہوتا ہے کہ بسا اوقات کسی معاملات کولیکر غیر مسلم سیاسی پارٹیاں آتی ہیں تو ان کا استقبال تالی بجاکر کرنا پڑتا ہے، ایسا نہ کرنے پر اگر کسی نقصان یا دقت کا اندیشہ تو مجبوراً انکے ظاہری استقبال کےلئے  تالی بجانے اجازت ہوگی جبکہ ان کا استقبال دل سے نہ ہو صرف ظاہری طور پر ہو،اولا یہ کہ یہ لہو لعب میں شامل نہیں ثانیا یہ کہ شریعت نے بوقت مجبوری اجازت دی ہے جیساکہ الضرورات تبیح المحضورات سےواضح ہے.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
کتبہ 
محمد معراج رضوی واحدی

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only