(خراج عقیدت در بارگاہ سہروردیت بموقع 814 واں عرس مبارک)
از : سید محمد نذیرالہاشمی سہروردی
( قاضی شاہی دارالقضا و امین: آستانئہ عالیہ سہروردیہ غوثیہ داہود شریف الہند9327057982)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سلام عقیدت دربارگاہ حضرت شیخ الشیوخ سہروردی
السلام اے قطب عالم السلام
السلام اے شیخ اعظم السلام
السلام اے سرور و سلطان عشق
السلام اے ولی در دو عالم السلام
السلام اے زیب و فخر سہرورد
زینت و مخدوم عالم السلام
السلام اے مرہم آزار دل
داروۓ ہر ظلم و ظالم السلام
السلام اے تکیہ گاہ ہر غریب
واقف ہر درد و حالم السلام
السلام اے مست عشق سرمدی
مرشد ممتاز عالم السلام
السلام اے ماہر راز دروں
زندہ از تو فقر عالم السلام
السلام اے مرکز شرع و ورع
رہنماۓعلم و عالم السلام
السلام اے حامی بے چرگاں
دستگیر در زوالم السلام
السلام اے خلعت اعزاز شان
از ترا خواہم کمالم السلام
نام تو دارد قلندر حرز جاں
نظر الطاف بحالم السلام
(شاگرد اعلی حضرت سید ابوالفیض قلندر علی سہروردی)حضرت شیخ الشیوخ سہروردی کا علمی و روحانی مقام
حضرت شیخ شہاب الدین شہاب کائنات
دیکھیے جشم بصیرت سے یہ شان سہرورد
وہ شیخ الشیوخ سہروردی:جن کی ولادت کے شرف کی وجہ سے قصبئہ سہرورد کو روحانی اور علمی دنیا میں شہرت حاصل ہوئی
وہ شیخ الشیوخ سہروردی:جو قطب الاعظم شیخ ابونجیب سہروردی کے خلیفہ اعظم ہیں جنہوں نے اپنے علم و عرفان کی نورانی شعاعوں سے بغداد شریف کا گوشہ گوشہ بقعئہ نور بنا دیا
وہ شیخ الشیوخ سہروردی: جو مسند سہروردیہ کے جانشین جنہوں نے سلسلئہ سہروردیہ کو اکناف و اطراف میں پھیلا دیا،اور اپنے مہ خانئہ معرفت سے ایسے عارف کامل تیار کیے جن کے فیضان و انوار سے لاکھوں گم گشتگان بادہ ضلالت،ہزاروں تشنہ کامان شراب معرفت، سینکڑوں متلاشیان نور ہدایت کیا سے کیا ہوگئے
وہ شیخ الشیوخ سہروردی: جو مجتہد زمانہ اور مطلع انوار شریعت و طریقت ہیں جن کے فیوض و برکات سے آج بھی سارا عالم مستفیض ہے
وہ شیخ الشیوخ سہروردی: جو سلسلئہ سہروردیہ کے مؤسس ثانی ہیں جن کی تصانیف صوفیہ و علما کے لیے حجت کا درجہ رکھتی ہیں
وہ شیخ الشیوخ سہروردی:
جن کی مشہور ترین تصنیف عوارف المعارف ہے جس کو تمام سلاسل کے مشائخ نے قدر کی نگاہ سے دیکھا،اپنے سروں پر رکھا اور اپنے نصاب درس میں شامل کیا
وہ شیخ الشیوخ سہروردی:
جو تفسیر سہروردی کے مفسر،مرویات سہروردیہ راوی جن کی بارگاہ سے اجلہ محدثین و علما نے اکتساب علم کیا
وہ شیخ الشیوخ سہروردی:
جن کے سلسلئہ سہروردیہ میں فقہا، علما اور محدثین کی ایک بڑی جماعت منسلک ہے جس میں مفتی مصر عزالدین بن عبدالسلام شافعی، حافظ ابن حجر عسقلانی ،قطب الدین قسطلانی صاحب حصن حصین علامہ جزری جیسی یگانئہ روزگار شخصیات خاص طور پر قابل ذکر ہیں
وہ شیخ الشیوخ سہروردی:جن کے مریدین و خلفاء میں غوث العالمین غوث بہاؤالدین زکریا ملتانی ملتان قاضی حمیدالدین ناگوری دہلی،شیخ سعدی شیرازی ایران،نوح بھکری سندھ، شرف الدین ولایت امروہہ،عبدالعزیز ارجن شاہ گجرات،شہاب الدین پیر جگجوت بہار، شہاب الدین گجراتی بہار،مولانا احمد دمشقی بہار،جلال الدین تبریزی، بنگال،بابا شرف الدین عراقی دکن، مؤمن عارف باللہ سہروردی خلدآباد دکن،شہاب الدین سہروردی بدایوں یو،پی،سلطان سخی سرور،پنجاب،شاہ سلیمان سہروردی کنتور،مجدالدین طاہر گنوری یو۔پی جیسے نہ جانے اور بھی کتنے ہی شہباز ولایت ہیں جنہوں نے خود کو آپ کے دامن ارادت سے وابستہ کیا اور اپنی منزل مقصود کو پہنچیں!
وہ شیخ الشیوخ سہروردی
جن کو وصال فرماۓ آٹھ صدیاں گزر چکی ہیں مگر آپ کا فلک رفعت قبئہ باعظمت اب بھی مایوس دلوں کی امیدگاہ ہے،اور دور سے ہی گردن نکالے اپنے ارادت مندوں کو خوش آمدید کہتا دکھائی دیتا ہے،شوق دید کا یہ عالم ہوتا ہے کہ پل نہ گزرے اور حضرت شیخ الشیوخ کی جناب میں پہنچ جاۓ،زمانہ ادلتا بدلتا رہےگا لیکن شیخ الشیوخ سہروردی کا قبئہ اقدس اسی طرح ہر خاص و عام سے خراج عقیدت وصول کرتا رہےگا!
چھٹی صدی ہجری کو یہ فخر و شرف حاصل ہے کہ اس صدی میں عالم اسلام کو اللہ تبارک و تعالٰی نے جو نادرالوجود ہستی عطا فرمائی وہ سلسلئہ عالیہ سہروردیہ کے مؤسس ثانی سلطان العارفین غوث الکونین مجدد اعظم امام اہلسنت صاحب عوارف المعارف شیخ الشیوخ حضرت سیدنا الشیخ شہاب الدین عمر سہروردی علیہ الرحمہ ہیں جن کی گراں مایہ دینی تعلیمات اور فیض روحانی سے ملت اسلامیہ کے لاکھوں فرزندوں نے فلاح کی منزل پائی،آپ کو قرب و وصال اور عرفان حق میں جو بلند مقام حاصل تھا وہ اظہر من الشمس ہے،تمام محدثین فقہا علما صوفیا و مشائخ عظام آپ کے مقامات و درجات کو دل و جان سے تسلیم کرتے اور آپ کے آگے زانوۓ تلمذ تہ کرنے کو فخر سمجھتے!
حضرت شیخ الشیوخ کا نام عمر کنیت ابوحفص ہے جبکہ شہاب الدین،شیخ الشیوخ،سلطان شریعت امام طریقت، دلیل الطریقہ مجتہد زمانہ وغیرہ آپ کے القاب ہیں،آپ ایک عظیم شافعی المذہب مجتہد تھے،آپ ماہ رجب ٥٣٩ھ/١١٤٤ء دسمبر بروز بدھ قصبئہ سہرورد میں حضرت شیخ محمد سہروردی علیہ الرحمہ کے گھر پیدا ہوۓ،آپ کا سلسلئہ نسب ١٤ واسطوں سے خلیفئہ اول امیرالمؤمنین حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ سےملتا ہے،آپ اپنے چچا حضرت شیخ ابونجیب سہروردی علیہ الرحمہ کے دست گرفتہ،اور آپ ہی کے خلیفہ و مجاز تھے،حضرت غوث اعظم الشیخ عبدالقادر جیلانی علیہ الرحمہ کی بارگاہ سے بھی آپ نے خوب استفادہ فرمایا تھا،آپ کے عہد میں سارے عالم میں کوئی بزرگ آپ کا ہم پلہ نہ تھا، در اصل آپ کے چچا حضرت شیخ ابونجیب سہروردی علیہ الرحمہ سہروردی سلسلے کے مؤسس اول ہیں لیکن آپ نے اس سلسلے کی ترویج و اشاعت میں اہم کلیدی کردار ادا کیا تھا اس بنا پر آپ کو سلسلئہ سہروردیہ کا مؤسس ثانی قرار دیا جاتایے،
اکابر مشائخ میں ہند و پاک میں جس قدر خلفا آپ کے ہیں اتنے کسی شیخ کے نہیں ہوۓ چنانچہ شیخ الشیوخ سہروردی علیہ الرحمہ کا یہ قول مبارک بڑا مشہور ہے "خلفائی فی الہند کثیرۃ" میرے خلفا ہند میں بکثرت ہیں، حضرت مخدوم سمنانی علیہ الرحمہ اپنی لطائف اشرفی میں فرماتے ہیں شیخ الشیوخ سہروردی علیہ الرحمہ کے ستر خلفا مہسون (بنگال) میں مدفون ہیں،ہند و پاک کے مریدین و خلفا میں آپ کے محبوب ترین خلیفئہ اعظم حضرت غوث بہاؤالدین زکریا ملتانی ہیں جو جو بجاۓ خود شیخ الکل اور برصغیر میں سہروردیہ سلسلہ کے بانی ہیں، حضرت شیخ الشیوخ سہروردی نے یکم محرم الحرام بروز چہار شنبہ بدھ ٦٢٣ھ/١٢٣٤ءکو وصال فرمایا،اس وقت آپ کی ٩٣ سال تھی،آپ کی نماز جنازہ جامع مسجد نمض بغداد شریف میں ادا کی گئ،آپ کا مزار مبارک عمر اسٹریٹ الباب الوسطانی کے قریب شارع عمر پر بغداد شریف میں مرجع خلائق ہے،یہ راستہ آپ ہی کے نام کی مناسبت سے شارع عمر کہلاتا ہے، ذیل میں آپ کی روحانی عظمت بزبان اولیاۓامت بیان کی جاتی ہے ملاحظہ فرمائیں!
حضرت غوث اعظم کا فرمان:
حضرت غوث اعظم سیدنا الشیخ عبدالقادر جیلانی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:"یا عمر انت آخرالمشہورین بالعراق" اے عمر! (شہاب الدین سہروردی) تم عراق کے آخری مشہور بزرگوں میں سے ہوگے آپ کےفرمان کےمطابق آپ کےبعدعراق میں شیخ الشیوخ سیدنا الشیخ شہاب الدین عمرسہروردی علیہ الرحمہ کے ہم منگ و ہم مرتبہ کوئی بزرگ پیدا نہ ہوا سب مشائخ نے آپ کو شیخ الشیوخ ( پیروں کا پیر ) تسلیم کیا
حضرت خواجہ غریب نواز کا اعتراف:
سلطان الھند حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی اجمیری علیہ الرحمہ حضرت خواجہ اجل شیرازی علیہ الرحمہ اور شیخ سیف الدین باخرزی سہروردی علیہ الرحمہ کے درمیان محبت کے بارے میں گفتگو ہوئی کہ محبت مولا میں صادق کون ہوتا ہے ہر بزرگ نے اپنا قول پیش کیا آخر میں حضرت شیخ سیف الدین باخرزی سہروردی رحمۃ اللہ علیہ نےفرمایا کہ محبت میں وہ صادق ہے جب اسے چوٹ لگے وہ مشاہدہءحق میں بھول جاۓ اور اس پر کوئی اثر نہ ہو یہ
سن کر سلطان الھند خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ
نے فرمایا کہ یہ بات شیخ شہاب الدین عمر سہروردی علیہ الرحمہ میں پائی جاتی ہے!
حضرت شیخ اکبر شیخ محی الدین ابن العربی کا بیان:
آپ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
"ھو رجل مملو من قرنہ الی قدمہ من السنۃ"یعنی: وہ ایسے شخص ہیں جو سر سے پیر تک سنت نبوی صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم کی پیروی سے مملو ہیں!
حضرت قطب الدین بختیار کاکی کا مشاہدہ:
حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی چشتی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: کہ میں حضرت شیخ الشیوخ کی خدمت میں حاضر ہوا,جو
مشغولی ذکر و عبادت ان میں دیکھی وہ میں نے اپنی ساری سیاحت میں کہیں کسی میں نہیں دیکھی!
حضرت بابا فریدالدین گنج شکر کا بیان:
درویشی اسی کا نام ہے جو شیخ الشیوخ شیخ شہاب الدین عمر سہروردی کو حاصل تھی
حضرت شیخ اوحدالدین کرمانی کی عقیدت:
ایک دفعہ حضرت شیخ الشیوخ نے شیخ اوحدالدین کرمانی کو بدعتی کہا لوگوں نے جاکر شیخ اوحدالدین کرمانی کو بتایا،انہوں نے فرمایا اگرچہ شیخ الشیوخ نے مجھ کو بدعتی کہا ہے لیکن میرے لیے تو یہی فخر کافی ہے کہ میرا نام شیخ کی زبان سے گزرا
حضرت امام تاج الدین سبکی کا بیان:
حضرت شیخ الشیوخ شہاب الدین عمر سہروردی فقیہ، فاضل ،عارف کامل ،زاہد ، متورع ، اور علم حقیقت میں اپنے وقت کے شیخ اور امام جلیل تھے،مریدین اور طالبین کی تربیت خالق کی طرف خلق کی دعوت مخلوق کی رشد و ہدایت تکمیل سلوک سالکان اور تعلیم و تلقین عبادت و خلوت وغیرہ آپ پر ختم تھیں!
حضرت شیخ سعدالدین حمویہ کا فرمان:
نور متبعۃالنبی صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم فی جبین السہروردی شئ آخر
یعنی: حضرت سہروردی کی پیشانی میں حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم کی متابعت کا نور کچھ اور ہی چیز ہے!
حضرت امام عبداللہ یافعی کا قول مبارک:
حضرت امام یافعی آپ کا تذکرہ ان الفاظ سے شروع کرتے ہیں:
استاذ زمانہ فرید آوانہ مطلع الانوار منبع الاسرار دلیل الطریقت ترجمان الحقیقت استاذالشیوخ الاکابر الاجامع بین الباطن والظاہر قدوۃالعارفین عمدۃالسالکین العالم الربانی شہاب الدین ابوحفص عمر بن محمد البکری السہروردی
حضرت نجم الدین رازی کا خراج عقیدت:
شیخ الشیوخ علامۃالعالم قطب الوقت بقیۃالمشائخ شہاب الدین الملت والدین شیخ الاسلام و المسلمین عمر السہروردی متع اللہ الاسلام و المسلمین بطول بقائہ ولا یبعد منا برکاتہ انفاسہ و لقائہ
حضرت ابن نجار کا بیان:
حضرت شیخ الشیوخ اپنے وقت کے عارف کامل اور حقیقت و طریقت میں شیخ وقت تھے خلق اللہ کو آپ نے وصول الی اللہ کی دعوت دی اور خود بھی زہد و عبادت اور ریاضت و مجاہدات میں مصروف رہے!
حضرت مولانا عبدالرحمان جامی فرماتے ہیں:
قدوۃالعارفین عمدۃالسالکین العالم الربانی شہاب الدین ابو حفص عمر بن محمد البکری السہروردی آپ اپنے وقت میں بغداد کے شیخ الشیوخ تھے اہل طریقت دور و نزدیک کے بلاد سے آپ سے مسائل معلوم کرنے آتے اور آپ ان کو حل فرماتے!
حضرت خواجہ غلام فرید چشتی نظامی کا بیان:
حضرت شیخ الشیوخ طریقت کے امام الائمہ ہیں شیخ محی الدین ابن العربی بھی تصوف کے امام ہیں۔لیکن ان کو اہل باطن نے قبول کیا اور اہل ظاہر نے ان کا انکار کیا ہے صرف دو ایسے بزرگ ہیں جن کو اہل ظاہر اور اہل باطن دونوں نے قبول کیا ہے، مشائخ متقدمین میں سے حضرت شیخ جنید بغدادی اور متاخرین میں سے حضرت شیخ الشیوخ شہاب الدین سہروردی!
حضرت قاضی ثناءاللہ پانی پتی فرماتے ہیں:
حضرت شیخ شہاب الدین عمر سہروردی اکابر علماءظاہر میں سے ہیں اور اولیاءاللہ کے رئیس ہیں!
محب النبی حضرت مولانا فخرالدین فخر جہاں دہلوی فرماتے ہیں:
محدثین و صوفیا کے شیخ الشیوخ شیخ شہاب الدین عمر سہروردی، الشیخ الجامع بین الحدیث و التصوف الشیخ شہاب الدین السہروردی
بن خلقان کا بیان:
آپ کے عصر میں آپ کا کوئی ہم پلہ اور ثانی نہ تھا خصوصاً اخیر زمانے میں تو آپ انتہائی بلندیوں پر فائز تھے۔
صاحب مرآۃالاسرار کا بیان:
آں قبلئہ ابرباب بصیرت ، آں محقق باسرار حقیقت ، آں ممتاز بعشق جوانمردی ، غوث وقت شیخ شہاب الدین عمر سہروردی!
حضرت خواجہ گل محمد چشتی کا بیان:
قبلئہ ارباب بصیرت محقق اسرار طریقت ممتاز بہ عشق روببیت غوث عصر وحید دہر حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی
علامہ شاہ مراد سہروردی مارہروی فرماتے ہیں:
حضرت شیخ الشیوخ شہاب الدین عمر سہروردی اپنے عہد کے یگانئہ روزگار اور فقیدالنظیر بزرگ ہیں آپ کے عہد میں دنیا کے اندر کوئی بزرگ آپ کا ہم پایہ اور ہم مرتبہ نہ تھا اور تاج قیادت آپ ہی کے سر پر جگمگا رہا تھا
حضرت سید عبدالقادر ٹھٹھوی کے گلہات عقیدت:
ولایت پناہ ہدایت دستگاہ قطب سپھر مکرمت و ولایت مرکز محیط معرفت و ہدایت سالار قافلہ رجال لا تلھیھم تجارۃ و لا بیع عن ذکراللہ، کنوز عرفان احمدی شیخ شہاب الدین عمر سہروردی!
حضرت مولانا محمد عاشق سہروردی جلالپوری کا نذرانہ:
الہی بحرمۃ شیخ المشارق والمغارب سلطان شریعت غواص بحر حقیقت شیخ الشیوخ فانی فی اللہ باقی باللہ حضرت شیخ شہاب الدین عمر سہروردی
حضرت شمس بریلوی فرماتے ہیں:
حضرت شیخ الشیوخ کی سب سے بڑی کرامت آپ کا سلسلئہ سہروردیہ ہے جس کے لاکھوں نام لیوا بفضلہ تعالٰی آج بھی موجود ہیں،اور آپ کی دوسری کرامت آپ کی گراں مایہ تصنیف عوارف المعارف ہے کہ آج بھی وہ گم کردہ راہ ہدایت حضرات کے لیے دلیل راہ ہے!
حضرت شیخ شہاب الدین شہاب کائنات
دیکھیے چشم بصیرت سے یہ شان سہرورد
ہرگیز نمیرد آنکہ دلش زندہ شد بعشق
ثبت است بر جریدہءعالم دوام ما
(نفحات سہرودیہ ص ٨١ ، ١٥٥، تا ١٦٠، ١٦٨، ،٢١٠ ،٢٢٠،}
ایک تبصرہ شائع کریں