(کیامسائل شرعیہ کا سیکھنا حفظ قران سے افضل ہے)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں نے سنا ہے کہ مسائل شریعت کا سیکھنا قرآن حکیم حفظ کرنے سے افضل ہے ؟
المستفتی ۔۔ محمد عدنان اچانک گونٹیا ضلع بریلی شریف
میں نے سنا ہے کہ مسائل شریعت کا سیکھنا قرآن حکیم حفظ کرنے سے افضل ہے ؟
المستفتی ۔۔ محمد عدنان اچانک گونٹیا ضلع بریلی شریف
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
جی ہاں آپ نے صحیح سنا قرآن شریف کا زبانی یاد کرنے سے افضل ہے مسائل شریعت کا سیکھنا بلکہ مسائل ضروریہ مثلا عقائد،نماز و روزہ زکاۃ پاکی ناپاکی وغیرہ کا سیکھنا تو فرض عین ہے!
جیساکہ فتاویٰ شامی میں ہے:وحفظ جمیع القرآن فرض کفایۃ) و سنۃ عین أفضل من التنفل و تعلم الفقہ أفضل منھا"اور پورے قرآن شریف کا حفظ کرنا فرض کفایہ ہے اور سنت عین افضل ہے نفل سے اور فقہ کا سیکھنا ان دونوں سے افضل ہے.(ردالمحتار علی الدرالمختار ، المجلد الثانی ، کتاب الصلاۃ ، ص ٢٥٨بیروت لبنان)
اور بہار شریعت میں ہے:بقدر ضرورت مسائل فقہ کا جاننا فرض عین ہے اور حاجت سے زائد سیکھنا حفظ جمیع قران سے افضل ہے .(حصہ٣ ، ص٥٤٦مکتبہ مدینہ دھلی)
تنبیہ: سورہ فاتحہ و دیگر چند آیات و چھوٹی سورتوں کا یاد ہونا بھی ضروری ہے.واللہ اعلم
عبیداللہ حنفی بریلوی
مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف
٥ محرم الحرام ١٤٤٧ھ
٥ محرم الحرام ١٤٤٧ھ
ایک تبصرہ شائع کریں