منگل، 8 جولائی، 2025

(اذان کے وقت سحری کیاتوکیاحکم ہے؟)

(اذان کے وقت سحری کیاتوکیاحکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
سوال:۔کیا اذان کے وقت کے تک سحر کرنے سے روزے نہیں ہوگا یا ہوجائے گا اس پر دلیل سے جواب عنایت فرمائیں 
السائل سید عفان رضا قادری مہاراشٹر

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 

سحری کا آخری وقت اذان کے دارومدار پر نہیں بلکہ صبح صادق سے پہلے پہلے تک ہوتا ہے لہذا جس دن آپ روزہ رکھنا چاہتے ہیں اس رات کے سحری کا آخری وقت اپنی علاقے کی مستند جنتری کے حساب سے دیکھیں اور اسی آخری وقت کے حساب سے ختم کریں اگر سحری کھاتا رہا حتی کہ صبح صادق ہوگیا تو روزہ نہیں ہوگا 

فتاویٰ عالمگیری میں ہے:تسحرّ على ظن أن الفجر لم يطلع، وهو طالع أو أفطر على ظنّ أنّ الشمس قد غربت، ولم تغرب قضاه، ولا كفارة عليه؛ لأنه ما تعمد الإفطار، كذا في محيط السرخسي(الفتاوی الھندیۃ ، المجلد الأول ، کتاب الصوم ، ص٢١٤،بیروت لبنان)واللہ اعلم 
کتبہ 
عبیداللہ حنفی بریلوی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف 
١٠ محرم الحرام ١٤٤٦ھ

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only