منگل، 8 جولائی، 2025

(حیض کی حالت میں غسل کیا بعدہ حیض ختم ہوگیا تو پاک ہوگئی؟)

(حیض کی حالت میں غسل کیا بعدہ حیض ختم ہوگیا تو پاک ہوگئی؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ہذا میں کہ حالت حیض میں عورت نے غسل کیا اس کے کچھ دیر بعد حیض سے پاک ہوگئ تو یہ غسل اس کے لۓکافی ہے یا دوبارہ غسل کرنا پڑےگا؟
المستفتی:۔خالد رضا ممبئ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 

دوبارہ غسل کرنا پڑےگا بلکہ واجب ہےدرحقیقت پہلا غسل، غسل طہارت ہے ہی نہیں!غسل طہارت حیض و نفاس وغیرہ کے پورا ہونے کے بعد ہوتا ہے!جیسا کہ فتاویٰ شامی میں ہے :عند (فرض الغسل) (انقطاع حیض و نفاس)  ۔۔۔۔ ای یجب عندہ لابہ بل وجوب الصلاۃ أو ارادۃ مالا یحل "اور غسل فرض ہو جاتا ہے حیض و نفاس کے خون ختم ہونے کے وقت یعنی حیض و نفاس کے ختم ہونے کے وقت غسل کرنا واجب ہو جاتا ہے یعنی حیض اور نفاس کے ساتھ غسل فرض نہیں بلکہ نماز کے وجوب کے ساتھ اور ایسی چیز کے ارادے کے ساتھ جو بغیر طہارت کے حلال نہیں ہوگی (الدرالمختار و ردالمحتار ، المجلد الأول ، کتاب الطھارۃ ، ص٣٠٣بیروت لبنان)

اور بہار شریعت میں ہے :حیض سے فارغ ہونا ) یعنی حیض سے فارغ ہونے کے بعد غسل واجب ہو جاتا ہے۔(حصہ ٢ ، ص٣٢٤ مکتبہ مدینہ دھلی)واللہ اعلم 
کتبہ
عبیداللہ حنفی بریلوی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف 
٨ محرم الحرام ١٤٤٧ھ

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only