منگل، 28 اکتوبر، 2025

(منت کے جانور کوبیچ کر قیمت لگاکرسکتے ہیں؟)

 


  (منت کے جانور کوبیچ کر قیمت لگاکرسکتے ہیں؟)

(السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماۓدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ زید کے پاس ایک جانور ہے جو ایک بزرگ کے عرس کے لنگر میں دینے کی نیت سے رکھا ہے لیکن ان بزرگ کا مزار زید کے گاؤں سے بہت دور ہے اس لیے اس جانور کو مزار تک پہنچانے میں دقت پڑ سکتی دریافت طلب امر یہ ہےکہ کیا مذکورہ جانور کو فروخت کرکے اس کی قیمت عرس کے کام میں استعمال کرسکتے ہیں عندالشرع اس کا کیا حکم ہے؟ جواب عنایت فرمائیے! 

المستفتی: محمد اکبر علی اشرفی سہروردی گجرات

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب

واضح رہے کہ جو نذر یعنی نیاز یا جانور  کسی شرط کے ساتھ معلق نہ ہو یا بطور ایجاب نہ ہو تو اس کا پورا کرنا ضروری نہیں یعنی نیاز کے لیے خاص اسی جانور کا ذبح کرنا لازم نہیں، لھٰذا صورت مسؤلہ میں ایسے جانور کو فروخت کرکے اس کی قیمت عرس کی نیاز یا دیگر کسی بھی نیک کام میں استعمال کرسکے ہیں اس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں  .

سیدی اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان  علیہ رحمۃ الرحمن سے فتاوی رضویہ میں ایک سوال ہوا کہ کسی نے بکری یا مرغی موجودہ کی نسبت مخصوص کرکے کہا کہ میں اس بکری یا مرغی کی نیاز کروں گا، پھر کسی وجہ سے وہ مفقود ہوگئیں تو بجائے اس کے دوسری بکری مرغی یا گائے وغیرہ کی اسی قدر گوشت سے نیاز ہوگی یانہیں؟آپ رحمۃ اللہ علیہ نے جواباً ارشاد فرمایا:’’اگر یہ نیاز نہ کسی شرط پر معلق تھی مثلاً میرا یہ کام ہوجائے تو اس جانور کی نذر کروں گا، نہ کوئی ایجاب تھا مثلاً اﷲ کےلئے مجھ پر یہ نیاز کرنی لازم ہے جب تو یہ نذر شرعی ہو نہیں سکتی(لھٰذا ایسی صورت  میں  اس کا پورا کرنا ہی لازم نہیں)‘‘۔(فتاوٰی رضویہ ج١٣ ص٥٨٩ رضافاؤنڈیشن لاھور)واللہ تعالٰی و رسولہ الاعلٰی اعلم بالصواب  عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم

کتبہ:سید محمد نذیرالہاشمی سہروردی 

داہود شریف الہند 

بتاریخ٢جمادی الاول١٤٤٧ھ

بمطابق٢٤اکتوبر٢٠٢٥ء

بروز جمعہ 





ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only