(منھ میں کچھ رکھ کر نماز پڑھنا کیساہے؟)
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسٔلۂ ذیل کے بارے میں کہ مونھ(منہ) میں کچھ رکھ کر نماز پڑھنا کیسا ہے جیسے موتی کنکر وغیرہ ؟
سائل : محمد اسماعیل پالی راجستھان
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب :
منہ میں کوئی چیز رکھ کر نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے جبکہ قراءت میں کوئی دشواری نہ ہو تب ، اور اگر قراءت میں دشواری ہو کہ ایسے حروف نکلیں جو قرآن سے ہی نہ ہوں یا معنی فاسد ہو جائیں تو نماز فاسد ہو جائے گی
فتاوی شامی میں ہے :وَأَخْذُ دِرْھم وَنَحْوِهُ فِي فِيهِ لَمْ يَمنعْهُ مِنْ الْقِرَاءَةِ فَلَوْ مَنَعَهُ تَفْسُدُ "اور درہم وغیرہ کا اپنے منہ میں رکھنا جو قراءت سے مانع نہ ہو مکروہ ہے۔ اگر وہ درہم قراءت سے مانع ہو تو یہ نماز کو فاسد کر دے گا(جلد دوم صفحہ 491 دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان )
اور مکروہ سے مراد مکروہ تنزیہی ہے .ایضاً
ثم قول قاضيخان ولا بأس أن يصلي وفي فيه دراهم أو دنانير لا تمنعه عن القراءة یشير إلى أن الكراهة تنزيهية اهـ
پھر قاضی خان کا قول ہے اس میں کوئی حرج نہیں کہ وہ نماز پڑھے جبکہ اس کے منہ میں دراہم یا دنانیر ہوں جو اسے قرات سے مانع نہ ہوں یہ قول اس امر کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ یہ کراہت تنزیہی ہے (حوالہ سابق )
بہار شریعت میں ہے :مونھ میں کوئی چیز لیے ہوئے نماز پڑھنا پڑھانا مکروہ ہے، جب کہ قراء ت سے مانع نہ ہو اور اگر مانع قراء ت ہو، مثلاً آواز ہی نہ نکلے یا اس قسم کے الفاظ نکلیں کہ قرآن کے نہ ہوں ، تو نماز فاسد ہو جائے گی۔ (جلد 1 صفحہ 631 مکتبہ دعوت اسلامی)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد معراج رضوی واحدی سنبھل

ایک تبصرہ شائع کریں