جمعرات، 2 جنوری، 2025

{تالی بجانا کیسا ہے؟}

 {تالی بجانا کیسا ہے؟}

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ تالی بجانا کیسا ہے؟ مثلا اکثر جگہ دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کے سواگت کے لئے تالی بجائی جاتی ہے تو ایسا کرنا شرعا کیسا ہے؟ جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع عنایت کریں
  المستفتی:۔محمد قمرالدین قادری بمقام گیناپور ضلع بہرائچ شریف یوپی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب

  تالی بجانا کفارکاطریقہ ہے کفارنمازکی جگہ سیٹی اورتالی بجایاکرتے تھے سرکاراعلی حضرت فاضل بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں اقول تصدیق اس کی کہ تالی بجاناافعال کفارسے ہے جیساکہ خود قرآن پاک میں موجودہے’’ وَمَا کَانَ صَلَاتُہُمْ عِنْدَ الْبَیْتِ اِلَّا مُکَآئً وَّ تَصْدِیَۃً ‘‘اور کعبہ کے پاس ان کی نماز نہیں مگر سیٹی اور تالی معالم میں ہے ’’قال ابن عباس والحسن، المکاء الصفیر والتصدیۃ التصفیق قال ابن عباس کانت قریش تطوف بالبیت وھم عراۃ یصفرون ویصفقون‘‘ عبداللہ ابن عباس اور حسن بصری نے فرمایا قرآن مجید میں جولفظ ''المکاء'' آیاہے اس کے معنی سیٹی بجانا ہے اور تصدیہ کے معنی ہیں تالی بجانا۔ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ قریش کعبہ شریف کاننگے ہوکرطواف کرتے اور سیٹیاں اورتالیاں بجایاکرتے تھے۔(فتاوی رضویہ شریف جدید جلد24صفحہ 4)

  ہاں اگرکوئی مجبوری ہو مثلا کسی غیر مسلم سے مدد کی ضرورت ہو یا کوئی دینی کام جیسے مدرسہ یا مسجد کے لئے کسی نیتا ،منتری کو بلا یا اور یہ جانتا ہے کہ یہ اجازت دے دیگا تو کام ہوجائے گا تو ان کے استقبال کے لئے تالی بجا سکتے ہیں کیونکہ ان کے استقبال کے لئے لوگ تالی بجاتے ہیں اب اگر ایسا نہ کیا جائے تو وہ ناراض ہوجائیں گے اور کام رک جائے گا ایسی صورت میں بوجہ مجبوری بجاسکتے ہیں اس قدر کہ وہ خوش ہوجائیں اور کام نہ رکے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمدافسررضاحشمتی سعدی عفی عنہ

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only