جمعرات، 2 جنوری، 2025

(جنگ احد میں فتح کے بعد شکت کیوں ہو ئی؟)

 (جنگ احد میں فتح کے بعد شکت کیوں ہو ئی؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہجنگ احد میں مسلمانوں نے جیتی ہوئی جنگ کیوں ہارگیے کیا وجہ تھی جواب عنایت فرمائیں       
المستفتی:۔ محمد کلیم رضا بنارس

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

  جیتی ہوئی جنگ ہارنے کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے حکم رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بھلا دیا تھاجنگ احدکی مختصرواقعہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ٣/ھ ١٤/شوال کو بعد نماز جمعہ اپنےاصحاب کولےکراحدکی جانب روانہ ہوئے ہفتہ کےدن آپﷺکاقیام ہوا جنگ شروع ہونے سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پچاس تیر اندازوں کا ایک لشکر مقرر فرمایا حضرت عبداللہ بن جبیر کو اس کا امیر لشکر بنایا اور ان کو ایک مخصوص  درہ پریہ کہہ کر متعین کردیا کہ تم لوگوں کو میدان جنگ میں جاکر لڑنے کی ضرورت نہیں بس دیکھتے رہو کہ دشمن اس راستے سے آکر مسلمانوں پر پشت سے حملہ نہ کر دے اگر کوئی ہم پر حملہ آور ہونا چاہے تو اس کوتیرمارکرہم سےدوررکھنا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کو بہت سختی سے یہ حکم دیا خبردار خبردار اگر تم لوگ یہ دیکھو کہ پرندے ہمارے گوشت نوچ رہے ہیں یا ہم نے کافروں کو مار بھگایا ہے روند کر رکھ دیا ہے پھر بھی اپنی جگہ سے نہ ہلنا جب تک کہ میں تمہیں نہ بلاؤں اس جنگ میں مسلمان مجاہدین کے ساتھ تین سوکی تعدادمیں آدمی منافقین کی ایک جماعت بھی ساتھ آئی تھی جس کے آنے کا مقصد یہی تھا کہ عین لڑائی کے وقت میدان جنگ سے الگ ہو کر مسلمانوں کو کمزور کریں گے وہ لوگ اپنے مقصد کے مطابق جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی راہ فرار اختیار کر چکے تھے جنگ کے وقت مسلمانوں کی کل تعداد 700 کی تھی اور کفار مشرکین کی تعداد تین ہزار تھی ان کے پاس ہر طرح کے سامان اور ہتھیار تھےاوریہاں ’’کم من فٸةقلیلةغلبت فٸةکثیرةباذن اللہ واللہ مع الصبرین (پ۲؍البقرہ آیت  ۲۴۹)

بارہاقلیل جماعت غالب آتی ہے زیادہ گروہ پر اللہ کےحکم سے صبر کرنے والوں کے ساتھ ہےاس آیت کریمہ کے مصداق اللہ تعالی نے مسلمانوں کو فتح و کامرانی عطا فرمائی اور کافروں کو شکست ہوئی اور کفار و مشرکین اپنا سازو سامان چھوڑ کر بھاگنے لگے اور مسلمان مجاہدین اپنی فتح کے بعد مال غنیمت اکھٹا کرنے لگے حضرت عبداللہ بن جبیر کے ساتھی جو ایک مخصوص گھاٹی پر پہرہ داری کے لیے اٹھائے گئے تھے ان لوگوں نے میدان جنگ سے ہٹا کر وہاں پہرہ داری پر رکھے جانے کی حکمت کو نہ سمجھا اور جب یہ دیکھا کہ جنگ میں مسلمانوں کو فتح مل گئی ہے اور مال غنیمت اکھٹا کر رہے ہیں توایک دوسرے سے کہنے لگے کہ ساتھیوں مال غنیمت لوٹو بس مجاہدین احد کی یہی بہت بڑی بھول تھی کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کو بھول چکے تھے اس پر سپہ سالار نے ان سے کہا کیا تم لوگ یہ بھول گئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہاں سے ہٹنے کو منع فرمایا ہے؟ لیکن یہ لوگ نہ مانے اور دوسروں کی طرح مال غنیمت جمع کرنے لگے اور اپنامورچہ چھوڑ دیا جس کی وجہ سے ان کو شکست حاصل ہوئی یہی وہ جنگ ہے جس میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بہت سارےجلیل القدر صحابہ تقریبا ستر کی تعداد میں شہید کر دیئے گئے مسلمانوں میں اپنوں اور بیگانوں کی بھی تمیز نہ رہی حضرت حذیفہ کے والد خود مسلمانوں کے ہاتھوں شہید ہوگئے اور اب مسلمان جیتی ہوئی بازی ہار چکے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی غفلت کے سبب مسلمانوں کی فتح شکست میں بدل گئی پھر بعد میں مسلمانوں نے اللہ کی مدد سے اس جنگ کو جیت لیا تھا۔( تفسیرکبیر خزائن العرفان وغیرہ حوالہ  بخاری شریف کےایمان افروزواقعات صفحہ ۲۶۹تا۲۷۱)

فائدہ:۔ جنگ احد سے ایک بڑا سبق یہ ملتا ہے کہ مسلمانوں کو ہر حال میں اللہ اور رسول کے احکام کا فرمانبردار ہونا چاہئے یہی وجہ ہے۔ کاش کہ وہ مجاہدین رسول اللہﷺ کےفرمان کونہ بھولتے توشکست حاصل نہ ہوتی لہذا اللہ اور رسول کے حکم کی تعمیل میں کسی طرح کی کوتاہی نہیں کرنی چاہیے خواہ اس میں نقصان نظر آئے یا فائدہ۔واللہ تعا لیٰ اعلم 
کتبہ
عبید اللہ رضوی بریلوی

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only